Orhan

Add To collaction

دل سنبھل جا ذرا

دل سنبھل جا ذرا 
از قلم خانزادی 
قسط نمبر23

احمد کے ہاتھ میں وہ لفافہ دیکھ کر منال کے پیروں تلے سے جیسے زمین نکل گئی۔۔منال جلدی سے آگے بڑھی۔۔اور احمد کے ہاتھ سے وہ کھینچنے کی کوشش کی مگر ناکام رہی۔۔۔!!!!!!
یہی ڈھونڈ رہی تھیں نا آپ مسز حنان۔۔۔احمد نے وہ لفافہ منال کے سامنے لہرایا۔۔۔ایسا کیا ہے اس میں جو اس کے پیچھے اتنی پریشان ہو رہی ہیں آپ۔۔؟؟؟؟؟؟؟
چلیں اسے کھول کر دیکھ لیتے ہیں۔۔احمد نے اس میں سے حنان کی تصویر باہر نکالی۔۔۔ہممم یہ کون ہے پہلے تو کبھی نہی دیکھا ان کو۔۔۔آپ جانتی ہیں کیا۔۔۔احمد جان بوجھ کر منال کو غصہ دلا رہا تھا۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!!
آپ یہ تصویر مجھے واپس کر دیں۔۔آپ کو کوئی حق نہی بنتا میری پرسنل چیزوں کو ہاتھ لگانے کا۔۔منال غصے پر قابو ڈالتے ہوئے بولی۔۔۔!!!!!!!!!
پرسنل۔۔۔۔مطلب اگر میں غلط نہی ہوں تو یہی ہے آپ کے ہسبینڈ۔۔۔مسٹر حنان صاحب۔۔۔احمد ایک ایک لفظ کھینچے ہوئے بولا۔۔۔!!!!!!!!
جِی یہ میرے ہسبینڈ ہی ہیں۔۔۔اب پلیز مجھے واپس کر دیں یہ تصویر۔۔میرے پاس اس کے علاوہ ان کی کوِئی نشانی نہی ہے۔۔۔منال اب رو رہی تھی۔۔!!!!!!!!!؛؛!!!
احمد نے وہ تصویر اسے واپس کر دی۔۔۔منال نے جلدی سے تصویر لے کر الماری میں رکھ دی۔۔اور کمرے سے باہر جانے لگی۔۔!!!!!!
اگر اتنی ہی محبت تھی تو چھوڑا کیوں اپنے ہسبینڈ کو آپ نے۔۔کیا آپ مجھے بتانا پسند کریں گی آخر ایسا کیا ہوا۔۔جو ایسا قدم اٹھانا پڑا آپ کو۔۔احمد سخت لہجہ رکھے بولا۔۔۔!!!!!!!!!!!!
آج اس نے سوچ لیا تھا کہ منال کے منہ سے سچ نکلوا کر ہی چھوڑے گا۔۔اب آپ بتائیں گی یا پھر میں مام کو بتا دوں سب کچھ۔۔۔اور اس کے بعد ان کا جو دل ٹوٹے گا۔۔اس کی زمہ دار آپ ہو گی۔۔۔!!!!!!!!!!
احمد نے ایک آخری دھمکی لگائی منال کو۔۔کیونکہ وہ جانتا تھا۔۔اب منال جھوٹ نہی بولے گی۔۔!!!!!!!!!!!!
نہی نہی۔۔آپ آپا کو کچھ مت بتانا۔۔میں سب سچ بتا دوں گی آپ کو۔۔۔منال اس کی دھمکی پر ڈر چکی تھی۔۔۔!!!!!!!!!!!
منال نے اپنے اور حنان کے نکاح سے لے کر اس ویڈیو تک کی ساری کہانی سنا دی احمد کو۔۔۔بس یہی وجہ تھی۔۔میں بس حنان کو خوش دیکھنا چاہتی تھی۔بس اسی لیے اس سے دور چلی آئی۔۔۔!!!!!
پورِی کہانی سننے کہ بعد احمد کو جو بات سمجھ آئی۔۔وہ یہ تھی کہ منال بہت بڑی بے وقوف ہے۔بنا سچ جانے۔اس نے قدم نکال لیا گھر سے۔۔احمد کو بہت دکھ ہوا اس کے لیے۔۔۔!!!!!!!!!!!
اچھا۔۔تو یہ بات تھی۔۔آپ کو لگا کہ آپ کے اس قدم پر حنان کی زندگی میں خوشیاں لوٹ آئیں گی۔۔مگر حنان کی ان خوشیوں کا کیا جو آپ سے جڑ چکی تھیں۔۔۔مجھے آپ سے اس بے وقوفی کی امید نہی تھی۔۔۔!!!!!!!!!
میں تو سمجھا تھا شاید کوئی اور بات تھی۔۔مگر یہاں تو پوری کی پوری کہانی ہی الٹ نکلی۔۔۔اتنی بڑی بے وقوفی کیسے کر سکتی ہیں آپ۔۔مطلب اتنے پیار کرنے والے شوہر کو چھوڑ کر آ گئیی آپ۔۔۔۔!!!!!!!!!!
نکاح کا رشتہ ہی ایسا ہوتا ہے۔۔جب یہ رشتہ جڑ جاتا ہے تو اللہ پاک خود ہی میاں بیوی میں محبت پیدا کر دیتا ہے۔۔۔لیکن آپ نے حنان کی محبت کو اس کی مجبوری اور ہمدردی سمجھا۔۔۔!!!!!!!!!
بہت برا کیا آپ نے حنان کے ساتھ بھی اور اپنے ساتھ بھی۔۔بس اب مزید میں برداشت نہی کر سکتا۔۔مزید آپ کو روتے ہوئے نہی دیکھ سکتا۔۔آپ کی خوشیاں حنان سے ہیں۔۔اور آپ کی یہ خوشیاں میں واپس لوٹاوں گا۔۔۔۔!!!!!!!!!!!
نہہی۔۔۔اب ایسا ممکن نہی ہے احمد۔۔وقت بہت آگے گزر چکا ہے۔۔۔اور گزرا وقت ہم واپس نہی لا سکتے۔۔جو گزر چکا ہے اسے بھول کر آگے بڑھنے کا نام ہی زندگی ہے۔۔میں اپنی زندگی میں آگے بڑھ چکی ہوں۔۔۔!!!!!!!!!!!
اور یقینناً حنان بھی اپنی زندگی میں آگے بڑھ چکے ہو گے ماہم کے ساتھ۔۔۔اب میں ان کی خوشیوں میں رکاوٹ نہی بننا چاہتی۔۔۔اسی لیے پلیز آپ اس بارے میں مجھ سے دوبارہ کوئی بات نہی کریں گے۔۔۔!!!!!!!!!!!
اگر آپ کو میرے یہاں رہنے سے کوئی مسلہ ہے تو بتا دیں۔۔میں اپنے رہنے کا کوئی انتظام کر لوں گی۔۔مگر آپ لوگوں پر بوجھ نہی بنوں گی۔۔!!!!!!!!
کس نے کہ دیا آپ سےکہ آپ بوجھ ہیں ہم پر۔۔۔اور کیا سمجھتی ہیں آپ کہ آپ اپنی زندگی میں آگے بڑھ چکی ہیں۔۔تو غلط سمجھتی ہیں آپ۔۔۔آپ کی آنکھیں صاف بتاتی ہیں۔۔کہ آپ رات رو کر گزارتی ہیں۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!
سونا بھول چکی ہیں آپ۔۔۔نیند روٹھ چکی ہے آپ سے۔۔۔رات کا آخری خیال۔۔۔اور صبح کا سورج۔۔۔حنان کی یادوں کے ساتھ ہی طلوع ہوتا ہے آپ کا۔۔اور آپ کہتی ہیں کہ آپ آگے بڑھ چکی ہیں۔۔۔!!!!!!!!
اگر آپ واقعی آگے بڑھنا چاہتی ہیں تو جلا دیں اس تصویر کو۔۔اور نکال دیں دل سے حنان کی یادوں کو۔۔۔کر سکتی ہیں ایسا۔۔۔؟؟؟؟؟؟
منال نظریں جھکائے آنسو بہا رہی تھی۔۔۔سر نفی میں ہلا گئی۔۔۔نہی۔۔نہی۔۔۔کر سکتی میں ایسا۔یہ یادیں ہی میرے جینے کا آخری سہارا ہیں۔۔میں ان کو دل سے بھلانے کا نہی سوچ سکتی۔۔۔!!!!!!!!
یادوں کے سہارے زندگی نہی گزرتی منال۔۔۔اپنے حق کے لیے آواز اٹھانی پڑتی ہے۔۔لڑنا پڑتا ہے۔۔اور اگر حق مانگنے سے نا ملے تو چھیننا پڑتا ہے۔۔سمجھی آپ۔۔۔؟؟؟؟؟؟
اور کیا سمجھتی ہیں آپ۔۔۔کہ اگر آپ یہاں سے چلی جائیں گی تو کوئی اور ٹھکانا مل جائے گا۔۔غلط۔۔ضروری نہی کہ ہر نظر آنے والی چیز سونا ہو۔۔شکر ہے اللہ کا آپ مام کی گاڑی سے ٹکرائی۔۔۔!!!!!
خدانخواستہ۔۔۔اگر کسی غلط انسان کے ہاتھ لگ جاتیں۔۔تو یا تو اب تک زندہ نا ہوتیں۔۔۔یا پھر بیٹھی ہوتیں کسی طوائف کے کوٹھے پر۔۔معزرت۔۔مجھے ایسے الفاظ استعمال کرنے پڑے آپ کو سمجھانے کے لیے۔۔۔۔!!!!!!؛؛؛
مگر یہی حقیقت ہے ہمارے معاشرے کی۔۔۔جگہ جگہ خونی، وحشی، بھیڑئیے تاک لگائے بیٹھے ہیں کہ کب کوئی شکار ہاتھ لگے۔۔۔اور وہ شکار کر سکیں۔۔۔آج اس معاشرے میں ہماری چھوٹی چھوٹی۔۔کم عمر بیٹیاں محفوظ نہی ہیں۔۔۔۔!!!!!!!!!
تو آپ کس خوش فہمی میں ہیں کہ ہر قدم پر اچھے لوگ مل جائیں گے آپ کو۔۔۔ایک نظر پچھلے گزرے کچھ مہینوں پر ڈالیں۔۔۔اگر میری جگہ کوئی اور ہوتا تو اب تک آپ کی عزت محفوظ نا ہوتی شاید۔۔۔!!!!!!!!!!
ضروری نہی کہ ہر مرد غیرت مند ہو۔۔میری تربیت پر میری ماں کو یقین ہے تو آپ اتنے مہینوں سے ہیں یہاں پر۔۔۔ورنہ کوئی ماں اپنے گھر میں ایک غیر لڑکی کو پناہ نہی دیتی۔۔اپنے جوان بیٹے کی موجودگی میں۔۔۔۔!!!!!!!!
میرا مقصد آپ کو سمجھانا تھا بس۔۔۔اگر میری کوئی بات بری لگے تو معزرت۔۔۔وہ اس دن جو میں نے آپ کو پرپوز کیا تھا۔۔دراصل ایسا کچھ نہی ہے۔۔وہ تو میں نے سچ جاننے کے لیے کیا تھا۔۔۔۔!!!!!!!!
آپ نے مجھ پر ہاتھ اٹھایا۔اس کا بھی مجھے کوئی افسوس نہی ہے۔۔۔مجھے کامیابی حاصل ہوئی۔۔کیونکہ میرے ارادے نیک تھے۔۔۔اور نتیجہ آپ کے سامنے تھا۔۔۔۔!!!!!!!!!!
اب آپ مجھے خود اپنے گھر کا ایڈریس بتائیں گی۔۔یا پھر میں خود ڈھونڈ لوں۔۔۔شوہر کا گھر بیوی کے لیے کسی جنت سے کم نہی ہوتا۔۔اور شوہر سے زیادہ محبت کوئی نہی کر سکتا بیوی کو۔۔۔!!!!!!!
میں خوش قسمت ہوں۔۔جو اللہ نے مجھے اس کام کے لیے چنا ہے۔۔۔میاں بیوی کو ملانا بھی بہت بڑی نیکی ہے۔۔۔اور یہ نیک کام میں ادھورا نہی چھوڑوں گا۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!
یہ دیکھیں۔۔یہی آئی ڈی ہے حنان کی۔۔۔ابھی آپ کے سامنے کال کروں گا۔۔سارا سچ آپ کے سامنے آ جائے گا۔۔جو آپ سمجھتی ہیں کہ آپ کے ہسبینڈ خوش ہیں۔۔۔ابھی پتہ چل جائے گا۔۔۔کتنے خوش ہیں وہ۔۔۔۔!!!!!!!!!
احمد نے میسینجر پر حنان کو کال ملائی۔۔کچھ دیر بعد کال اٹھا لی گئی۔۔مگر کوئی نسوانی آواز سنائی دی ان دونوں کو۔۔۔!!!!!!
اسلام و علیکم۔۔۔جی مجھے حنان سے بات کرنی ہے۔۔آپ کون بات کر رہی ہیں۔۔۔احمد نے سوال کیا۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟
جی وہ تو آفس جا چکے ہیں۔۔۔اپنا فون آج گھر پر ہی بھول گئے ہیں۔۔۔آپ کی مسلسل کال آ رہی تھی تو میں نے کال پک کر لی۔۔۔میں ان کی مسز ماہم بات کر رہی ہوں۔۔۔۔!!!!!!!!!
اس بات پر احمد کی ساری امیدیں دم توڑ گئیں۔۔۔مگر وہ ہمت نہی ہارا۔۔۔مگر ان کی وائف تو منال ہیں۔۔۔احمد جلدی سے بولا۔۔!!!!!!!!
منال اس بات پر ہنس دی۔۔۔منال ان کی وائف تھیں۔۔مگر اب نہی ہیں۔۔۔کیونکہ حنان اسے طلاق دے چکا ہے۔۔کیونکہ وہ بنا بتائے گھر سے چلی گئی۔۔پچھلے کئی مہینوں سے غائب ہے وہ۔۔۔۔!!!!!!!
طلاق کا لفظ سن کر منال سکتے میں آ گئی۔۔اور وہیں بیڈ پر بیٹھ گئی۔۔خود کو سنبھالتے ہوئے۔۔احمد کی حالت بھی منال جیسے ہی تھی۔۔مگر اس نے خود کو سنبھالا۔۔۔!!!!!!!
آپ ایسا کیسے کہ سکتی ہیں کہ حنان نے طلاق دے دی ہے منال کو کوئی ثبوت ہے آپ کے پاس۔۔اس طلاق کا۔۔۔احمد ہار ماننے والوں میں سے نہی تھا۔۔!!!!!!!!!
ماہم کو اس بات پر تھوڑی حیرانگی ہوئی۔۔۔آپ ہیں کون۔۔اور اتنا انٹرسٹ کیوں لے رہے ہیں منال کے بارے میں۔۔اور رہی بات طلاق کی تو یہ حنان اور منال کا معاملہ ہے آپ کون ہوتے ہیں پوچھنے والے۔۔۔!!!!!!!!!
میں پوچھ سکتا ہوں۔۔آپ بس حنان کو یہ پیغام دے دیں کہ منال کا پتہ جانتا ہوں میں۔۔۔اور اسے کہیے گا کہ مجھ سے رابطہ کرے۔۔۔تا کہ میں تصدیق کر سکوں۔۔۔کہ واقعی اس نے منال کو طلاق دی ہے کہ نہی۔۔۔۔۔!!!!!!!!!!
یہ بات سنتے ہی ماہم کے پیروں تلے سے جیسے زمین نکل گئی۔۔۔منال۔۔۔منال کو کیسے جانتے ہیں آپ۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟
احمد نے اس کی بات کا جواب دئیے بغیر ہی کال کاٹ دی۔۔۔اور وہ منال کی طرف بڑھا۔۔۔۔!!!!!!
نہِی منال آپ ہمت نہی ہار سکتیں۔۔۔مجھے یقین ہے کہ یہ لڑکی جھوٹ بول رہی ہے۔۔۔یہ بدگمان کر رہی ہے مجھے بس اور کچھ نہی۔۔۔حنان نے طلاق نہی دی آپ کو۔۔۔!!!!!!!!!
میں جانتی ہوں۔۔۔ماہم جھوٹ بول رہی ہے۔۔حنان مجھے طلاق نہی دے سکتے۔۔چاہے انہوں نے منال سے شادی ہی کیوں نا کر لی ہو۔۔۔!!!!!!!
ہمممم گڈ۔۔۔بس اسی طرح ہمت نہی ہارنی آپ کو۔۔بس اچھے کی امید رکھنی ہے۔۔میں شام کو واپس آ کر دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کروں گا حنان کو۔۔ابھی چلتا ہوں آفس میں بہت کام ہے۔۔۔خدا حافظ کہتے ہوئے احمد باہر کی طرف بڑھ گیا۔۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!!!!
ماہم کو لگا کہ جیسے منال پھر سے حنان کی زندگی میں واپس آ جائے گی۔۔۔نہی میں ایسا نہی ہونے دوں گی۔۔۔منال۔۔اگر میں خوش نہی ہوں۔۔تو تمہیں بھی خوش نہی رہنے دوں گی۔۔۔!!!!!!!!
ماہم نے احمد کی آئی ڈی بلاک کر دی۔۔۔اور کالنگ ہسٹری ڈیلیٹ کر کے فون واپس رکھ دیا ٹیبل پر جہاں پڑا تھا۔۔۔اور کمرے سے باہر نکل گئی۔۔۔!!!!!!!!!!!!!
حنان آج جلدی جلدی میں فون گھر پر ہی بھول گیا تھا۔۔رِِِِِنگ ٹون کی آواز پر ماہم کمرے میں آئی۔۔اور فون کان سے لگا لیا۔۔۔!!!!!!!!!؛
آج پری اور حیدر کا نکاح تھا۔۔پھر بھی حنان آفس چلا گیا کہ شام سے پہلے جلدی گھر آ جائے گا۔۔پری نے اس رشتے کو قبول کر لیا تھا۔۔سچ تو یہ تھا کہ وہ بھی حیدر سے محبت کر بیٹھی تھی۔۔مگر پاپا کی مرضی کے سامنے کچھ بول نا سکی۔۔۔۔!!!!!!
نکاح کی چھوٹی سی تقریب رکھی گئی تھی۔۔جس میں بس چند قریبی رشتہ داروں کو مدعو کیا گیا تھا۔۔۔ایسا پری کے کہنے پر کیا گیا تھا۔۔۔!!!!!!
حنان گھر آیا تو جلدی سےتیار ہو کر نیچے آ گیا۔۔تو سب پری کے گھر کی طرف بڑھے۔۔بارات کا اسقبال بہت خوش اسلوبی سے کیا گیا۔۔۔!!!!!!
حیدر کا چہرہ آج خوشی سے چمک اٹھا تھا۔۔حیدر کو دیکھ کر حنان اپنے ہی خیالوں میں گم ہو گیا۔۔منال۔۔۔اس کو منال یاد آ گئی۔۔۔اور وہ نکاح کے بعد چپ چاپ وہاں سے نکل آیا۔۔۔!!!!!!!!
پری آج نظر نا لگ جائے۔۔کی حد تک پیاری لگ رہی تھی۔۔۔خوبصورت تو وہ پہلے ہی تھی۔۔مگر آج اس کی خوشی دیکھنے لائق تھی۔۔۔محبت کو پانے کی خوشی اس کے چہرے سے جھلک رہی تھی۔۔۔!!!!!!!!!!!!
پری کو اس کی کزنز نے لا کر حیدر کے ساتھ بٹھایا۔۔تو حیدر جیسے پلک جھپکنا ہی بھول گیا۔۔وہ بنا کسی کی پرواہ کیے۔۔پری کو یک ٹک دیکھ رہا تھا۔۔۔۔!!!!!!!!
پری نے نظریں اٹھا کر حیدر کی طرف دیکھا۔۔۔اور پھر اس کی نظروں کی تاب نا لاتے ہوئے نظریں جھکا گئی۔۔۔حیدر بھی مسکراتے ہوئے نظریں جھکا گیا۔۔۔!!!!!!!!
اور کچھ دیر بعد۔۔وہ شہزادہ اپنی پری کا ہاتھ تھامے۔۔۔اسے اپنے محل میں لے آیا۔۔۔پری کے سامنے بیٹھا وہ بس اسے دیکھی جا رہا تھا۔۔اسے یقین نہی آ رہا تھا۔۔جیسے یہ کوئی خواب ہو۔۔۔!!!!!!!
پری بہت کنفیوز ہو رہی تھی۔۔حیدر کی خود پر جمی نظروں کو محسوس کرتے ہوئے۔۔۔حیدر نے مسکراتے ہوئے پری کا ہاتھ تھاما۔۔اور اپنی جیب میں سے رِنگ نکالتے ہوئے اسے پہنا دی۔۔!!!!!
پری۔۔میں تمہیں بتا نہی سکتا کہ آج میں کتنا خوش ہوں۔۔۔آج میری زندگی میں تم شامل ہو گئی ہو ہمیشہ کے لیے۔۔۔جو کچھ ہوا اسے بھول جاو۔۔اب خوشیاں تمہاری منتظر ہیں۔۔۔۔!!!!!!!!
یہ رِنگ میں تمہیں تمہارے برتھ ڈے پر پہنانا چاہتا تھا تمہیں پرپوز کرتے ہوئے مگر۔۔۔حالات کچھ یوں بدلے کہ کچھ سمجھ نہی آیا۔۔میں بہت ڈر گیا تھا۔۔تمہیے کھونا کا احساس بہت دردناک تھا میرے لیے۔۔۔!!!!!!!!!
میں بیان نہی کر سکتا۔۔۔پری نے اپنا ہاتھ حیدر کے ہاتھ پر رکھ دیا۔۔۔جو ہوا اسے بھول کر آگے بڑھنا چاہیے ہمیں۔۔۔ہماری محبت سچی تھی۔۔اللہ نے میرے نصیب میں بس آپ کا ساتھ ہی لکھا تھا۔۔۔!!!!!!!!!!!!!!!!
اسی لیے کہتے ہیں نا امیدی گناہ ہے۔۔۔جو چیز آپ کی قسمت میں لکھ دی گئی ہو آپ کو مل کر رہے گی۔۔۔اسی لیے اللہ سے ہمیشہ اچھے کی امید رکھنی چاہیے۔۔۔۔!!!!!!
حیدر نے مسکراتے ہوئے پری کے ہاتھ کو نرمی سے چھوا تو اس نے اپنا ہاتھ چھڑانا چاہا۔۔اور خود میں سمٹ گئی۔۔۔حیدر کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔۔۔!!!!!!!
اس نے آگے بڑھ کر پری کو اپنے ساتھ لگا لیا۔۔پری نے شرماتے ہوئے حیدر کے سینے میں منہ چھپا لیا۔۔۔میں وعدہ کرتا ہوں کہ زندگی بھر تمہہارا ساتھ نبھاوں گا۔۔۔کہ کر حیدر نے پری کے ماتھے سے بندیا ہٹا کر اپنے لب رکھ دئیے اس کے ماتھے پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!
پری شرما کر حیدر کے حصار میں چھپ سی گئی۔۔حیدر کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔۔پری کو شرماتے دیکھ کر۔۔ہر وقت ٹرٹر کرنی والی پری۔۔اسے یوں گھبرائی ہوئی بہت پیاری لگی۔۔۔!!!!
اس نے پھر سے شرارت کی۔۔اور پری کی حالت کو انجوائے کرنے لگ پڑا۔۔حیدر مسکرا رہا تھا۔۔جب پری کی نظر حیدر پر پڑی تو۔۔۔!!!!
پری نے دور ہٹنا چاہا مگر حیدر نے اس کی یہ کوشش نا کام بنا دی۔۔۔اور یوں ایک خوشیوں بھری رات اپنے اختتام کو جا پہنچی۔۔اورر روشن صبح کے  ساتھ ابھری۔۔۔!!!!!!!!!!!
احمد پوری رات کوشش کرتا رہا حنان سے ررابطہ کرنے کی۔۔مگر اس کی آئی ڈی بلاک کر دی گئی تھی۔۔جس کا مطلب صاف تھا کہ ماہم جھوٹ بول رہی تھی۔۔۔اور وہ نہی چاہتی تھی کہ منال واپس آئے حنان کی زندگی میں۔۔۔۔!!!!!!
آج سنڈے تھا۔۔اور احمد گھر پر ہی تھا۔۔اس کے ذہن میں ایک خیال آیا۔۔۔وہ لیپ ٹاپ پر مصرروف ہو گیا۔۔۔ہمممم یہ ہوئی نا بات۔۔ماہم تم کیا سمجھتی ہو۔۔ایک آِئی ڈی بلاک کر دی تو کیا۔۔میں نئی آئی ڈی نہی بنا سکتا۔۔۔!!!!!!!!!!

   1
0 Comments